فلسطینی پارلیمنٹ کےڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے جرمن پارلیمنٹ میں اسرائیل کے عالمی بائیکاٹ کی تحریک کی مذمت میں قرارداد منظور کیے جانے کی قرارداد پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی ڈی ایس تحریک صہیونی ریاست کے جرائم کوبے نقاب کرنے اوراسرائیل میں سرمایہ کاری کی روک تھام کے لیے سرگرم ہے۔ اس تحریک کی مذمت میں جرمنی کی پارلیمنٹ میں قرارداد سنگین جرم ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق ڈاکٹر احمد بحر نے’BDS ‘ کے خلاف پارلیمنٹ میں مذمتی قرارداد لانےکو پر تنقید کرتے ہوئےکہا کہ نام نہاد جرمنی کا حقیقی جمہوری چہرہ بری طرح پوری دنیا کےسامنے بےنقاب ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘BDS ‘ کےخلاف تحرک مغرب کے جمہوری نظام پربدنما داغ ہے۔ مغرب ایک طرف آزادی اظہار رائے کا دعویٰکرتا ہے اور دوسری طرف نہتے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کےمظالم کی حمایت کرکے تاریخی حقائق مسخ کرنے اور نہتےفلسطینیوں کو مزید تنہا کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر احمد بحر نے کہاکہ جرمن پارلیمنٹ میں ‘BDS ‘ کے خلاف قرارداد فلسطینیوں کی آزادی کی جدود جہد کو کمزور کرنے اور فلسطینی مظالم پر صہیونی ریاست کا موقف مضبوط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔