شنبه 16/نوامبر/2024

محمود عباس سے متعلق درسی کتاب طلباء‌ کو گمراہ کرنے کی کوشش قرار

ہفتہ 11-مئی-2019

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے اسکولوں میں فلسطینی اتھارٹی نے ایک نیا متنازع اقدام کرتے ہوئے اسکولوں میں صدر محمود عباس کی شخصیت سے متعلق ایک کتاب شامل کی ہے جس پر فلسطینی عوامی، سیاسی اور سماجی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کی طرف سے اسکولوں میں صدر عباس سے متعلق نصاب کی شمولیت نئی نسل اور عوام کو گمراہ کرنے کی مذموم کوشش ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی قوم کی نئی نسل پر صدر محمود عباس کے گمراہ کن نظریات مسلط کرنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں۔

ابو زھری نے کہا کہ صدر عباس سے متعلق کتاب میں ارض فلسطین میں صہیونیوں کے وجود کو تسلیم کرنے کے ساتھ سیکیورٹی تعاون، فلسطینی مزاحمت کی نفی اور نئی نسل کو غاصب صہیونیوں کے ساتھ بقائے باہمی کی تعلیم اور ترغیب دی گئی ہے۔

خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی وزارت تعلیم نے ‘ہمارے  صدرہمارا نمونہ’ کے عنوان سے کتاب طلباء کے درسی نصاب میں شامل کی ہے۔ اس کتاب میں فلسطینی طلباء کے ذہنوں میں صدر محمود عباس کے  افکار مسلط کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اس متنازع اقدام پر سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں کی طرف سے بھی شدید رد عمل سامنے آیا ہے اور اسے طلباء کے ذہنوں کو غلط راستے پر ڈالنے کی کوشش اور قومی شناخت میں جعل سازی کی دانستہ کوشش قرار دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی