مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کوآرڈینیٹر جیمی میک گرکلک نے صحافیوں کو بتایا کہ غزہ میں صحت کی امداد میں ناموافقت کی وجہ سے اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی گولیوں سے زخمی ہونے والے فلسطینی آئندہ دو سالوں میں مفلوج ہو جائیں گے۔
جیمی میک گرکلک نے کہا کہ گذشتہ سال مظاہروں میں 29000 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں 7000 فلسطینی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے جن میں سے زیادہ تر کو ٹانگ کے نچلے حصے میں گولیاں لگیں۔
میک گرکلک نے کہا کہ 1700 لوگوں کو چلنے پھرنے قابل ہونے کے لیے سنجیدہ نوعیت کی سرجری کی ضرورت ہے۔
یہ وہ لوگ ہیں جنہیں مظاہروں کے دوران گولیاں لگیں اور انہیں بحالی کی ضرورت ہے۔ اور انہیں بحالی کے لیے دو سال کے اندر سنجیدہ نوعیت کی سنگین سرجری کی ضرورت ہے تاکہ ان کی
ہڈیاں جڑ سکیں ۔
انہوں نے تصدیق کی کہ اس عمل کے بغیر یہ تمام لوگ مفلوج ہو جائیں گے۔
اقوام متحدہ کو محصور ساحلی علاقے میں صحت کی صورتحال کو بہتر کرنے کے لیے 20 ملین ڈالر کی ضرورت ہے ۔