فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کی جرنلسٹ یونین کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سنہ 1972ء کے بعد صہیونی فوج کے وحشیانہ کریک ڈائون اور ریاستی دہشت گردی کے دوران 102 فلسطینی صحافیوں کو شہید کیا گیا۔
غرب اردن کی جرنلسٹ یونین کے صدر ناصر ابو بکر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ سنہ 2014ء کے بعد اب تک اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں رام اللہ کے علاقے میں 19 فلسطینی صحافی شہید ہوئے۔
گذشتہ چار ماہ کے دوران اسرائیلی فوج نے صحافیوں پر 136 حملے کیے گئے۔ سال 2018ء کے دوران 838 حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں دو صحافی یاسر مرتجی اور احمد حسین شہید ہوئے۔
سال 2018ء کے دوران اسرائیلی فوج کی براہ راست فائرنگ سے 189 فلسطینی صحافی زخمی ہوئے۔ 17 صحافی آنسوگیس کی شیلنگ اور 47 دھاتی گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔ گذشتہ برس قابض فوج نے 52 فلسطینی صحافیوں کو حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ فلسطین میں گذشتہ برس اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کی طرف سے صحافیوں پر حملوں میں اضافہ ہوا۔ قابض ریاست کی نام نہاد عدالتوں کی طرف سے گرفتار صحافیوں کو بھاری جرمانے کیے گئے۔