جمعه 15/نوامبر/2024

چین توانائی کے حصول کے لیے مصنوعی سورج تیار کرنے کے قریب

منگل 30-اپریل-2019

چین رواں برس اپنا دوسرا مصنوعی سورج بھی تیار کر لے گا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ مصنوعی سورج سے سستی اور لامحدود توانائی کا حصول ممکن اور آسان ہو جائے گا۔ مصنوعی سورج کی مشین HL-2M اس سال تیار ہوجائے گی۔ 100 بلین ڈگری سے زیادہ درجہ حرارت تک جانے والی مشین کے ذریعے ہائیڈروجن کو شفاف توانائی میں تبدیل کیا جائے گا۔

اس مشین کے ایک پروجیکٹ لیڈر نے بتایا کہ توقع کی جا رہی ہے کہ نیا سورج 100 ملین ڈگری سیلس سے زیادہ درجہ حرارت تک جائے گا، یہ ہمارے قریب ترین ستاروں کی گرمی سے 6 گنا زیادہ گرم ہوگا۔ دنیا کو توانائی کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے خود ہمارے ملک کا حال یہ ہے کہ روزانہ 10-10 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کرنا پڑ رہی ہے۔ پسماندہ ملکوں میں توانائی کی کمی زیادہ ہے، اس کمی کو پورا کرنے کا فی الوقت کوئی دوسرا طریقہ نہیں ہے، بڑے بڑے ڈیم بناکر بجلی کی کمی کو پورا تو کیا جا رہا ہے لیکن پھر بھی کمی کا ازالہ ممکن نہیں ہو رہا ہے۔

بیسویں صدی کے نصف دوم سے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان خصوصاً اسپیس ٹیکنالوجی میں جو حیرت انگیز اور ناقابل یقین ترقی ہوئی ہے اس نے دنیا کی ہیئت کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ چین اس حوالے سے تیزی سے پیش رفت کر رہا ہے۔ معیشت کے شعبے میں ساری دنیا کو پیچھے چھوڑنے کے بعد چین نے خلائی شعبے میں جو پیش رفت کی ہے وہ دراصل ایک نئی دنیا کی نوید ہے جو انسانی محنت اور عقل کی مرہون منت ہوگی۔

مختصر لنک:

کاپی