پنج شنبه 01/می/2025

حماس کی ایران پر امریکی پابندیوں کی شدید مذمت

جمعرات 25-اپریل-2019

امریکا کی طرف سے ایران سے تیل کی خریداری پر آٹھ ملکوں کو دی گئی مہلت ختم ہونے اور اس میں مزید توسیع نہ کرنے کے فیصلے پر اسلامی تحریک مزاحمت "حماس”  کی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے ایرانی تیل کی خریداری پر پابندیاں عاید کر کے ایک بار پھر عالمی استعماری طاقت کا ثبوت دیا ہے۔

 قیادت امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایران کے رہبر اعلیٰ  آیت اللہ علی خامنہ ای نے سپاہ پاسداران انقلاب کو امریکا کی طرف غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے اور ایرانی تیل کی برآمدات پر پابندی کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا کو ایران پر پابندیوں کا جواب دینا ہوگا۔

حماس کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتقامی سیاست پہلی بھی کامیاب نہیں ہوئی اور آئندہ بھی نہیں‌ ہوگی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا ہمیشہ مشرق وسطیٰ کے خطے کو نئے بحرانوں سے دوچار کرنا چاہتا ہے۔

ایران کے خبر رساں ادارے ‘ارنا’ کے مطابق بدھ کو ایک  اعلیٰ سطحی وفد سے بات کرتے ہوئے آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ "امریکی دشمنی پر خاموش نہیں رہیں گے بلکہ اسے جواب دیا جائے گا”۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی انتقامی حربوں کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔ ہم جب تک چاہیں اور جتنا چاہیں تیل برآمد کرتے رہیں‌ گے۔

ایرانی لیڈر کا کہنا تھا کہ امریکیوں کا خیال ہے کہ انہوں نے ہمارے راستے بند کر دیے  ہیں۔ ایرانی قوم امریکیوں اور اس کے حامیوں کی کھڑی کی گئی ایک ایک رکاوٹ کو توڑتے ہوئے آگے بڑھتے رہیں گے۔

درایں اثناء ایرانی صدر حسن روحانی نے سپریم لیڈر کے موقف سے مختلف موقف اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ بات چیت ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت دبائو ڈالنے کی پالیسی ترک کرکے تو اس کے ساتھ بات چیت کےلیے تیار ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی