اسرائیلی سپریم کورٹ نے اپنے ایک غیر مسبوق فیصلے میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیم "ہیومن رائٹس واچ” کے مقبوضہ علاقوں کے لیے ڈائریکٹر عمر شاکر کا لائسنس معطل کر دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی عدالت نے حکومت کی طرف سے پیش کردہ موقف کودرست اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے موقف کو مسترد کر دیا ہے۔ صہیونی حکومت نے الزام عاید کیا ہے کہ عمر شاکر صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کے لیے سرگرم عالمی مہم کی حمایت کر رہے ہیں۔ عدالت نے عمر شاکر کو 14 دن کے اندر اندر فلسطین سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔
فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق کے مطابق صہیونی عدالت نےایچ آر ڈبلیو کی طرف سے مئی 2018ء میں دی گئی ایک درخواست پر فیصلہ سنایا ہے۔ انسانی حقوق گروپ کی طرف سے اسرائیلی عدالت میں درخواست دی گئی تھی کہ صہیونی حکومت عمرشاکر پر پابندیاں عاید کرتے ہوئے انہیں فلسطین سے بے دخل کرنا چاہتی ہے۔ عدالت نے اس درخواست پر اسرائیلی حکومت سے جوابی موقف پیش کرنے کو کہا تھا۔
خیال رہے کہ عمر شاکر صہیونی ریاست کی طرف سےاس لیے انتقامی کارروائی کا نشانہ بن رہے ہیں کہ فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے جرائم کو بے نقاب کرنے کی کوششوں میں پیش پیش رہے ہیں۔ صہیونی ریاست عمر شاکر کے خلاف انتقامی کارروائی کر کے صہیونی فوج کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
صہیونی عدالت کے مجرمانہ اور انتقامی فیصلے خلاف سوشل میڈیا پر انسانی حقوق کے حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔