اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے باور کرایا ہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری فلسطینیوں کو صہیونی دشمن کے خلاف مزاحمت سے باز نہیں کرسکتی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی فوج کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے مکانات کی مسماری صہیونیوں کی مجرمانہ ذہنیت کی عکاس ہے۔ فلسطینی شہری اپنی جانوں پر کھیل کر آزادی کی جدو جہد کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ فلسطینیوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کرنا، شہداء کے جسد خاکی کو ان کے ورثاء کے حوالے نہ کرنا اور فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرنا مقامی شہریوں کو دبائو میں لانے کے مجرمانہ اور مکروہ حربے ہیں۔ بہادر فلسطینی قوم اس طرح کے حربوں اور انتقامی کارروائیوں سے خوف زدہ ہو کر مزاحمت ترک نہیں کریں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز قابض صہیونی فوج نے فلسطینی مزاحمتی رہ نما الشیخ عمر البرغوثی کے مکان کو بلڈوزر کی مدد سے مسمار کر دیا۔ حماس نے البرغوثی خاندان کی بہادری، جانثاری اور ان کی 30سال سے صہیونی دشمن کے خلاف مزاحمت کو خراج تحسین پیش کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صہیونی دشمن فلسطینی مزاحمت کاروں کے گھروں کی مسماری کے ذریعے فرضی اور خیالی کامیابیوں کے دعوے کر رہا ہے مگر وہ فلسطینی قوم کو اس کے حق خود ارادیت سے اس طرح کے حربوں سے محروم نہیں کر سکتا۔