چهارشنبه 30/آوریل/2025

ربع صدی سے زاید صہیونی عقوبت خانوں میں قید دو فلسطینی رہ نما

جمعرات 18-اپریل-2019

فلسطین میں اسیران کے امور کے ذمہ دار ادارے کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں‌ بتایا گیا ہے کہ پاپو لرفرنٹ برائے آزاد فلسطین کے سیکرٹری جنرل احمد سعدات اور تحریک فتح کے رہ نما مروان البرغوثی 25 سال سے صہیونی زندانوں میں مسلسل پابند سلاسل ہیں۔

فلسطین میں ‘یوم اسیران’ کےموقع پرجاری رپورٹ میں‌ کہا گیا ہے کہ  مروان البرغوثی کو سنہ 1976ء میں اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ابھی یونیورسٹی میں زیرتعلیم تھے۔ ان کی پہلی گرفتار پانچ سال تک قید کے بعد ختم ہوئی۔ اس کے بعد سنہ 1986ء تک انہیں 11 مرتبہ حراست میں لیا گیا۔

پہلی تحریک انتفاضہ کے دوران انہیں حراست میں لینے کے بعد اردن بے دخل کیا گیا۔ سنہ 1994ء کو وہ دوبارہ غرب اردن واپس آگئے۔ 14 اپریل 2002ء کو انہیں دوبارہ حراست میں لیا گیا اور اسکےبعد اب تک وہ مسلسل 18 سال سے صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں۔

اسی طرح احمد سعداد کو سنہ 1969ء کےبعد بار بار گرفتار کیا جاتا۔ ان کی پہلی گرفتاری 3 ماہ کے بعد ختم ہوئی۔ سنہ 1970ء کو انہیں حراست میں لیا گیا اور 28 ماہ تک پابند سلاسل رکھا گیا۔ سنہ 1973ء کو تین ماہ، 1975ء کو 45 دن، 1976ء کو چار سال، 1985ء کو اڑھائی سال، 1989ء کو 9ماہ، 1992ء کو 13ماہ اور 14 مارچ 2016ء کو حراست میں لیا گیا اور وہ اب تک مجموعی طور پر 30 سال اسرائیلی جیلوں میں‌ قید کاٹ چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی