پنج شنبه 08/می/2025

فلسطینی دوشیزہ کی اسماعیل ھنیہ کے گھر میں شادی کی تقریب کا انعقاد

اتوار 7-اپریل-2019

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے مکان سے محروم ہونے والے ایک فلسطینی خاندان کو بیٹی کی شادی کے لیے اپنے گھر میں شادی کی تقریب کرانے کی اجازت دے کر منفرد روایت قائم کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 20 سالہ شیماء الحویطی کے مکان کو پچھلے ماہ کے آخر میں اسرائیلی فوج نے بمباری کرکے مسمار کر دیا تھا۔ مکان کی مسماری کے باعث  گھر میں شادی کے لیے لایا گیا سامان بھی تباہ کر دیا گیا تھا جب کہ دوسری جانب دونوں خاندانوں کے ہاں شادی کی تاریخ بھی طے کر دی گئی تھی۔

اطلاعات کے مطابق 25 مارچ کو اسرائیلی بمباری کے باعث مکان کی مسماری اور ضروری سامان کی تباہی کے بعد دلہن الحویطی بہت زیادہ پریشان تھی۔ اس کا شادی کا سارا سامان بھی تباہ ہوگیا تھا۔

اسرائیلی بمباری سے مکان کی تباہی کے بعد دلہن کی والدہ نے ملبے پر کھڑے ہو کر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ اب وہ اپنی بیٹی کو کیسے رخصت کرے گی۔ اس کی یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد اسماعیل ھنیہ نے الحویطی خاندان کو اپنے گھر میں شادی کی تقریب منعقد کرنے کی پیش کش کی اور ساتھ ہی مقامی شہریوں نے شادی کے انعقاد کے لیے مالی مدد کی اور شہریوں نے تحائف بھی بھیجے۔ اسماعیل ھنیہ اور ان کے خاندان کی طرف سے الحویطی کے خاندان کے ساتھ مکمل تعاون کیاگیا اور شادی کی تقریب کے انعقاد میں اس کی مدد کی۔

شادی کی تقریب اسماعیل ھنیہ کے گھر پر ہونے کی بناء پر بارات بھی انہی کے گھر آئی اور شیماء الحویطی کےاور فہر الوحیدی کے رسم نکاح بھی ان کےگھر پرہوئی جس کے بعد دلہن کو اعزاز اکرام کے ساتھ رخصت کر دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی