اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے فلسطینی اسیران کے حقوق کی سنگین پامالیوں پر قوم کے تمام طبقات، اداروں، تنظیموں اور جماعتوں کو اسیران کے دفاع کے لیے وسیع پیمانے پر تحریک شروع کرنے پر زور دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کے ائینی اور بین الاقوامی حقوق کی کھلے عام پامالی جاری ہے۔ اسیران اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے قوم کے تمام نمائندہ طبقات اسرائیلی جرائم کی روک تھام کےلیے ہمہ جہت تحریک شروع کریں تاکہ صہیونی ریاست کو قیدیوں کے حقوق کا احترام یقینی بنانے پر مجبور کیا جاسکے۔
بیان میں انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اسرائیلی زنداں میں پابند سلاسل فلسطینیوں پر مظالم پر اپنی خاموشی توڑیں اور اسیران کی زندگیاں بچانے اور ان کے آئینی حقوق انہیں دلانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔
حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں ڈالے گئے فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں اور ان کے جذبہ آزادی کو کچلنے کے لیے ان کے خلاف اعصاب شکن جنگ مسلط کی گئی ہے۔ ایسے میں اسیران کا اپنے حقوق اور قوم کی خاطر خود کو مشکل میں ڈالنا قوم کی طرف سے وسیع تحریک کا تقاضا کرتا ہے۔ پوری فلسطینی قوم کو مل کر اپنے اسیر بھائیوں اور بہنوں کے لیے تحریک میں شامل ہونے پر زور دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیل النقب میں اسیران نے غاصب صہیونی فوجیوں پر چاقو سے وار کر کے جرات اور بہادری کا ثبوت دیا ہے۔ اسیران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور صہیونی دشمن کی درندگی کے خلاف اسیران تمام ذرائع استعمال کرنے کا حق رکھتے ہیں۔