فلسطینی محکمہ امور اسیران نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں قیدیوں کے علاج کے لیے مختص اسپتال ‘الرملہ’ میں 15 فلسطینی اسیر زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔ صہیونی جیلر اور دیگر انتظامیہ اسیران کے علاج معالجے کے معاملے میں مجرمانہ لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ الرملہ جیل اسپتال میں نام نہاد علاج کے بہانے قید کیے گئے پندرہ فلسطینیوں میں سے بعض فالج کے مریض ہیں اور وہیل چیئر پر حرکت کر سکتے ہیں۔ یہ اسیر دوسرے اسیران کی ہمہ وقت مد کے محتاج ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ الرملہ جیل اسپتال میں رکھے گئے فلسطینیوں کو بنیادی طبی سہولیات میسر نہیں اور نہ ہی ڈاکٹروں کی طرف سے ان کا معائنہ کیا جاتا ہے۔ علاج اور دیکھ بحال کا کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں۔
انہی اسیران میں زخمی قیدی سامی ابو دیاک بھی ہیں جوزخمی ہونے کےساتھ ساتھ کینسر کے بھی مریض ہیں۔وہ مسلسل تین سال سے کینسر کا شکار ہیں مگر انہیں مناسب علاج کی سہولت میسر نہیں ہے۔