فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے امریکی صدر ڈونلد ٹرمپ کو خبر دار کیا ہے کہ وہ دنیا میں اشتعال انگیزی اور نفرت پھیلانے کی سیاست ترک کریں۔ امریکی صدر کے اقدامات دنیا بھرمیں نسل پرستانہ انتہا پسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شام کے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل کا حصہ قرار دینے کا ٹرمپ کا بیان صہیونی ریاست کی عرب سرزمین پر غاصبانہ قبضے میں مدد کرنے کے مترادف ہے۔
جماعت نے خبردار کیا کہ امریکا کے استعماری منصوبے کو صہیونیوں کے ذریعے نافذ کرنے کی مجرمانہ سازشیں بری طرح ناکام ہوں گی۔ امریکا کی نسل پرستانہ صہیونی حمایت ٹرمپ کی کامیابی اور القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے سے عیاں تھی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کی حاکمیت تسلیم کرکے توسیع پسندانہ صہیونی تلمودی پروگرام کا واضح اشارہ دیا ہے۔
اسلامی جہاد نے عرب اور مسلمان ممالک پر زور دیا کہ وہ شام کے مقبوضہ وادی گولان پر امریکی صدر کے متنازع بیان پراپنی پوزیشن اور موقف واضح کریں۔
اسلامی جہاد نے گذشتہ ہفتے نیوزی لینڈ کے شہر کرائیسٹ چرچ میں دو مساجد میں نمازیوںپر دہشت گردانہ حملوں کی شدید مذمت کی اور اسے ٹرمپ کی پھیلائی اسلام سے نفرت کا شاخسانہ قرار دیا۔