قابض صہیونی فوج کی جانب سے غرب اردن میں چوبیس گھنٹوں میں 4 فلسطینیوں کو شہید کیے جانے کے خلاف علاقے میں سوگ اور مکمل ہڑتال کی جا رہی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں وادی فوکین کے رہائشی 23 سالہ احمد جمال مناصرہ کی شہادت کے خلاف شہر میں سوگ اور غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔
فلسطینی تنظیموں کی رابطہ کمیٹی کی اپیل پر بیت لحم اور دیگر فلسطینی علاقوں میں کاروباری مراکز، اسکول، جامعات اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کی طرف سے ہڑتال کی گئی ہے۔ سوائے اسپتالوں کے باقی تمام اداروں نے مکمل ہڑتال کی ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے۔
بیت لحم کے گورنر کامل حمید نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ احمد مناصرہ کو براہ راست قاتلانہ حملے کے تحت شہید کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو وحشیانہ طریقے سے قتل کرنے میں ملوث صہیونی ریاست کو اپنے جرائم کا حساب دینا ہوگا۔
انہوں نے عالمی برادری سے فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی روک تھام کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ احمد مناصرہ کو گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے ایک چوکی پر گولیاں مار کر شہید اور متعدد فلسطینیوں کو زخمی کر دیا تھا۔