چهارشنبه 30/آوریل/2025

حماس رہ نما کے خلاف امریکی اشتعال انگیزی کی فلسطین بھرمیں شدید مذمت

جمعرات 14-مارچ-2019

امریکا کی طرف سے اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’  کے سیاسی شعبے کے نائب صدر صالح العاروری کے خلاف ایک بار پھر اشتعال انگیزی اور حماس کی قیادت کے قتل پر اکسانے کے موقف کی فلسطینی قیادت کی طرف سے شدید مذمت کی گئی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کی سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے امریکا کی طرف سے صالح العاروری کے قتل پر اکسانے کے بیان کو صہیونی ریاست کی طرف داری اور فلسطینی قوم سے دشمنی کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی مندوب جیسن گرین بیلٹ نے ایک بیان میں حماس کے سیاسی شعبے کے نائب صدر کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئےان کی گرفتاری میں مدد کرنے پر زور دیا اور کہا کہ دنیا کو صالح العاروری جیسے لوگوں سے نجات دلانے کی ضرورت ہے۔

حماس کی طرف سے گرین بیلٹ کے بیان کو اشتعال انگیزی اور صہیونیت نواز قراردیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ امریکی عہدیدار صہیونی ریاست کی دہشت گردی کی خدمت کرنے کے مترادف ہے۔
ادھراسلامی جہاد کے ترجمان دائود شہاب نے ایک بیان میں کہا کہ وائیٹ ہائوس  میں بیٹھے لوگوں کا ہدف دنیا بھر میں شیطنت پھیلانے کے سوا کچھ نہیں۔ امریکی دنیا بھر میں تخریب کاری اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ صالح العاروری صرف اپنی قوم کی خدمت کرتے ہیں۔ ہم سب صہیونی ریاست کے وحشیانہ جرائم کا سامنا کررہے ہیں۔ صالح العاروری فلسطینی قوم کے حقوق اور آزادی کے لیے جدو جہد کررہے ہیں۔
فلسطین کی دیگر سیاسی اور مذہبی جماعتوں، عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین اور جمہوری محاذ نے بھی امریکی ایلچی کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی حمایت کے مترادف قرار دیا۔

 

مختصر لنک:

کاپی