چهارشنبه 30/آوریل/2025

مسجد اقصیٰ کے دروازے پر نئی انتفاضہ دستک دے رہی ہے: مفتی اعظم

بدھ 13-مارچ-2019

مقبوضہ بیت المقدس اور دیار فلسطین کے مفتی اعظم الشیخ محمد حُسین نے کہا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی قبلہ اول کے خلاف جاری ریشہ دوانیوں پر فلسطینی قوم بیدار ہوچکی ہے اور اب قبلہ اول کے دروازے پر ایک نئی انتفاضہ دستک دے رہی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مفتی اعظم فلسطین نے ایک پریس بیان  میں کہا کہ صہیونی فوجی افسروں کا باب رحمت اور مصلیٰ رحمت میں جوتوں سمیت داخل ہونا، یہودی آبادکاروں کی قبلہ اول کی بے حرمتی، صہیونی ارکان پارلیمنٹ اور وزراء کے مسجد اقصیٰ پر دھاوے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کی اشتعال انگیزی نے فلسطینی قوم کو دفاع مقدسات کی ایک نئی تحریک پر مجبور کیا ہے۔

الشیخ محمد حسین کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں اور اہالیان القدس نے مصلیٰ باب رحمت کے دفاع کا عزم کیاہے۔ فلسطینی قوم نے صہیونی ریاست کی تمام چالاکیوں اور سازشوں کو مسترد کردیا ہے۔ اسرائیل نے القدس کے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ سے دور رکھنے اور القدس کی دینی شخصیات کو القدس سے بے دخل کرنے کی نسل پرستانہ سازشیں شروع کی ہیں۔

الشیخ محمد حسین نے بالعموم پوری مسلم دنیا بالخصوص فلسطینی قوم پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کےدفاع کے لیے عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ میں روزانہ کی بنیاد پر اپنی حاضری کو یقینی بنائیں  اور قبلہ اول کے دفاع کے لیے زیادہ سے زیادہ نمازیں مسجد اقصیٰ میں ادا کریں۔

مفتی اعظم فلسطین کا کہنا تھا کہ صہیونی دشمن القدس کی تاریخ، تہذیب اور اسلامی تشخص مٹانے کی مکروہ سازشوں میں سرگرم ہے۔ اسرائیل اور صہیونی طاقتیں قبلہ اول کے خلاف سازشوں کے ساتھ عالم اسلام کے عقیدے پرحملہ آور ہیں۔  القدس پر صہیونی یلغار فلسطینی قوم اور پوری مسلم دنیا کے ایمان اور عقیدے پر حملے کے مترادف ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی