جمعه 17/ژانویه/2025

یہودی انتہاپسندوں سےمسجد اقصیٰ کوشدید خطرات لاحق ہیں:امام قبلہ اول

ہفتہ 4-مئی-2024

مقبوضہ بیتالمقدس اور فلسطینی علاقوں کے مفتی اعظم اور مسجد اقصیٰ کے امام الشیخ محمد حسیننےیہودی آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر مسلسل دھاووں اور اسرائیلی حکام کیطرف سےان دھاووں کی سرپرستی کے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔

مفتی اعظم نے مسجداقصیٰ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ قابض حکام کی جانب سے یہودی آباد کاروںکو مسجد اقصیٰ پر دھاووں اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی نہ صرف اجات دی گئی ہے کہیہودیوں کو سہولت اور مدد فراہم کی جاتیہے۔

انہوں نے انحملوں کے نتائج سے خبردار کرتے ہوئے قابض حکام کو ان گھناؤنے فیصلوں کے نتائج کاذمہ دار ٹھہرایا جو خطے میں نفرت کی آگ کو بھڑکاتے ہیں اور مسجد اقصیٰ کو کنٹرولکرنے کے ہتھکنڈے اختیار کرتے ہیں۔

الشیخ محمد حسیننے کہا کہ فلسطینی قوم یہودی شرپسندوں اور قابض صہیونی حکام کو مسجد اقصیٰ کے خلافاپنی ریشہ دوانیوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ یہودی آباد کاروں کیطرف سے مسجد اقصیٰ کو مسلسل جرم کا سامنا ہے اور ان جرائم کے نتائج کا ذمہ داراسرائیل ہوگا۔

خیال رہے کہ مسجداقصیٰ کو یہودیانے تازہ ہتھکنڈوں میں ’بیدینو‘ نامی مزعومہ ہیکل گروپ نے اعلان کیاہے کہ اس کے حامی 14مئی کوصہیونی ریاست کے نام نہاد قیام کے روز مسجد اقصیٰ میں 500 اسرائیلی پرچم لہرانے کی تیاری کررہے ہیں۔

اس حوالےسے باتکرتے ہوئے الشیخ محمد حسین نے مسجد اقصیٰ کے تقدس کو نقصان پہنچانے کو ایک”گھناؤنا جرم” قرار دیا اور کہا کہ اس میں ایک نیا عقیدہ مسلط کرنے کیکوششوں کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہاس بات سے متصادم ہے کہ مذہبی اقدار کیا کہتی ہیں۔ عبادت کے لیے مختص مقدس مقاماتکی بے حرمتی  کی بین الاقوامی قوانین میںکوئی جگہ نہیں۔ بین الاقوامی قوانین اور اصول مقدس مقامات کے احترام کے حوالے سےشرائط کی مسلسل پامالی ہو رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی