فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ایک عوامی عدالت میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کو قوم کے خلاف 17 سنگین نوعیت کے جرائم کا مرتکب قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں رشاد الشوا مرکز میں عوامی عدالت لگائی گئی جس میں صدر عباس کا غائبانہ ٹرائل کیا گیا۔ عدالت میں صدر عباس کو فلسطینی قوم کے خلاف سنگین جرائم کا مرتکب قرار دیا اور ان کے خلاف 17 الزامات کے تحت فرد جرم عاید کی گئی۔
عوامی عدالت میں مختلف جامعات کے فارغ التحصیل طلباء، سیاسی جماعتوں کے کارکن، شہداء کے اقارب، متاثرہ اسیران کے اقارب اور فلسطینی اتھارٹی کے انتقامی اقدامات سے متاثرہ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر شرکاء نے ‘گو محمود عباس گو’ کے نعروں پر مبنی بینرز اور کتبے بھی اٹھا رکھے تھے۔
عوامی کٹہرے میں صدر عباس پر 17الزامات عاید کیے گئے۔ ان میں سنہ 2009ء میں منتخب فلسطینی قوتوں سے اقتدار غصب کرنے، مریضوں کو علاج سے محروم کرنے، یتیموں اور بیوائوں کو ان کی کفالت سے محروم کرنے اورغزہ کی ناکہ بندی کر کے بجلی بند کرنے اور اسرائیل کے ساتھ مل کر غزہ کے عوام کو مشکلات سے دوچار کرنے کے الزامات عاید کیے گئے۔