اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے صدر محمود عباس کی طرف سے اپنے قریبی ساتھی محمد اشتیہ کی قیادت میں قائم کردہ نئی حکومت مسترد کر دی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صدر عباس نے نئی حکومت کی تشکیل میں ایک بار پھر فلسطین کی منتخب اور بڑی نمائندہ قوتوں کو نظرانداز کرتے ہوئے قومی مصالحتی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ صدر عباس کی طرف سے نئی حکومت کی تشکیل فلسطینی اتھارٹی کی آمرانہ سیاست کو آگے بڑھانے اور غزہ اور غرب اردن کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی مذموم کوشش ہے۔ دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لیے بغیر حکومت کی تشکیل سے فلسطینی دھڑوں میں اختلافات مزید گہرے ہوں گے۔
ٌخیال رہے کہ گذشتہ روز صدر محمود عباس نے اپنی قریبی ساتھی اور تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے رکن محمد اشتیہ کو نئی کابینہ تشکیل دینے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ حماس، اسلامی جہاد اور کئی دوسری فلسطینی تنظیموں نے صدر عباس کی حکومت کی تشکیل کو مسترد کر دیا ہے۔