تحریک فتح کے مرکزی رہ نما اور جماعت کی انقلابی کونسل کے سابق رکن اور سابق وزیر حاتم عبدالقادر نے کہا ہے کہ صدر محمود عباس کے حکم پر انہیں ذرائع ابلاغ میں کسی بھی قسم کا بیان دینے سے روک دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سابق فتحاوی وزیر نے انکشاف کیا کہ انہوں نے گذشتہ 7ماہ کے دوران کسی ٹی وی چینل کو بیان ریکارڈ نہیں کرایا۔ اس کی وجہ صدر عباس کی طرف سے انہیں ایسا کرنے سے روکنا تھا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کو اپنے ذرائع سے خبر ملی ہے کہ حاتم عبدالقادر کو صدر عباس سے اختلافات کے بعد ذرائع ابلاغ میں منظرعام پر آنے سے روک دیا گیا تھا۔
حاتم عبدالقادر کا کہنا ہے کہ صدر عباس کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک حکم کے تحت انہیں ذرائع ابلاغ میں بیان دینے سے روکا گیا۔ فلسطین سے نشریات پیش کرنے والے ایک ٹی وی چینل کے ایک پروگرام کے پیش کار کی طرف سے حاتم عبدالقادر سے مسجد اقصیٰ میں باب رحمت میں اسرائیلی فوج کی یلغار پر ان کا رد عمل معلوم کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ٹی وی چینل کے منتظمین سے کہا کہ انہیں سات ماہ سے انٹرویو دینے سے روکا گیا ہے۔