اسرائیلی جیل میں 28 سال سے قید ایک فلسطینی شہری فارس بارود کی مجرمانہ شہادت کے واقعے کے خلاف ‘ریمون’ جیل میں قیدیوں نے سخت غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کمروں سے نکل کر احتجاج کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فارس بارود کی شہادت کی خبر سن کر ریمون جیل میں دوسرے قیدی اپنے کمروں سےنکل آئے اور انہیں نے وہاں پر موجود صہیونی جیلروں پر حملے کیے۔ جیل میں تصادم سے متعدد قیدی اور اسرائیلی جیلر زخمی بھی ہوئے۔
بعد ازاں قابض حکام نے فوج اور انٹیلی جنس اداروں کے جلادوں کو بلا لیا جنہوںنے ریمون جیل میں گھس کرقیدیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
عبرانی ویب سائیٹ ‘0404’ کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے ایک قیدی نے اپنے کمرے میںموجود ابلتا پانی ایک جیلر پھینک دیا جس کے نتیجے میں جیلر بری طرح جھلس گیا۔
اس کے بعد صہیونی فوج نے فلسطینی اسیران کو تشدد کو نشانہ بنایا اور انہیں دوبارہ ان کے کمروں میں بند کر دیا گیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز اسی جیل میں قید ایک فلسطینی علاج سے محرومی اور غیرانسانی ماحول میں رکھے جانے کےباعث دم توڑ گیا، جس کے بعد ریمون جیل اور پورے فلسطین میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔