شنبه 16/نوامبر/2024

مخلوط حکومت محمود عباس کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی نئی چال ہے: حماس

بدھ 30-جنوری-2019

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے تنظیم آزاد فلسطین میں شامل جماعتوں پر مشتمل مخلوط حکومت کی تشکیل کے اعلان کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ مخلوط حکومت محمود عباس اور تحریک فتح کے آمرانہ ایجنڈے پرعمل درآمد کی ایک نئی چال ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم رامی الحمداللہ کی حکومت اور صدر عباس کا فلسطینیوں میں اختلافات کی خلیج مزی گہری کرنے کی سازش میں اہم کردار ہے۔ وہ اپنے مخصوص مفادات کے حصول کے لیے قوم کے اجتماعی مفادات کو ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھا رہے ہیں۔

حماس کے ترجمان کا کہنا تھا صدر عباس اور رامی الحمد اللہ مخلوط حکومت کی آڑ میں اپنے مخصوص مقاصد کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔

فوزی برھوم نے کہا کہ ملک میں اس وقت تمام جماعتوں پر مشتمل قومی حکومت کی تشکیل کی ضرورت ہے جو ملک میں آزادانہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے انعقاد کے لیے سیاسی ذمہ داریاں پوری کرے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز فلسطینی حکومت کے سربراہ رامی الحمد اللہ نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد صدر عباس نے تحریک فتح کو نئی مخلوط حکومت کے قیام کی دعوت دی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی