فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے اسرائیل کی نئی شرائط پر قطر سے 15 ملین ڈالر کی امداد کی تیسری قسط لینے سے انکار کردیا ہے۔حماس کا کہنا ہے کہ قطری رقوم کی آڑ میں صہیونی ریاست کو غزہ کے عوام کو بلیک میل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کی طرف سے غزہ کو قطری امداد اس شرط پر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ غزہ کی سرحد پر کسی قسم کا کوئی پرتشدد احتجاج نہیں ہوگا مگر حماس نے اسرائیل کی یہ شرط مسترد کردی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس نے باور کرایا ہے کہ غزہ کی سرحد پر احتجاج روکنے کی شرط قطر کی ہے اسرائیل کی نہیں۔
خیال رہے کہ قطری امداد لینے سے انکار کی خبر ایک ایسے وقت میں آئی ہے جب فلسطین میں قطری سفیر محمد العمادی اور حماس کی قیادت کے درمیان غزہ میں ملاقات ہوئی ہے۔
غزہ میں حماس تحریک کے نائب صدر خلیل الحیہ نے کہا کہ ہم نے قطری سفیر کو کہہ دیا ہے کہ ہم دوحہ کی امداد کی آڑ میں نئی شرائط قبول نہیں کریںگے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں حق واپسی کے لیے جاری احتجاج سلب شدہ حقوق کےحصول تک جاری رہے گا۔