اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے امریکا کی جانب سے فلسطینیوں کی امداد بند کرنے کے اعلان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینیوں کے ساتھ غیر انسانی ، غیرمنصفانہ اور فلسطینیوں کے خلاف سیاسی بلیک میلنگ قراردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ امریکا کی طرف سے فلسطینیوں کی امداد بند کرنا قضیہ فلسطین کا تصفیہ کرنا اور صدی کی ڈیل کی سازشو کو نافذ کرنے کی کوشش ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس انسانی حقوق کے عالمی اداروں، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور خطے کے ممالک امریکا کی بلیک میلنگ کی روک تھام کے لیے امریکا سے مداخلت کا مطالبہ کرتی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا کا فلسطینیوں کی مالی امداد بند کرنا نسل پرستانہ اقدام اور فلسطینی قوم کے منصفانہ اور عادلانہ حقوق کی نفی کے مترادف ہے۔ فوزی برھوم کا کہنا ہے کہ امریکا نے فلسطینیوں کی امداد بند کرکے نسل پرستی اور اسرائیل نوازی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کی امداد روکنا فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی اسرائیلی اخبار”یروشلم پوسٹ” نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکا نے فلسطینی اتھارٹی کی ہرطرح کی امداد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا نے امدادی ادارے ‘USAID’ کی مالی امداد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکی امدادی ایجنسی USAID کے سابق سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکا نے فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام چلنے والے تمام منصوبوں کے لیے فنڈز روکنے کا اعلان کیا ہے۔