اسرائیلی فوج کے سبکدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ گیڈی آئزن کوٹ نے کہا ہے کہ انہیں اپنی سروس کے دوران اگر کوئی صدمہ ہے تو وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کی رہائی میں ناکامی کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے دکھ ہے کہ میں غزہ میں یرغمال فوجیوں کی رہائی میں ناکام رہا ہوں۔
خیال رہے کہ جنرل گیڈی آئزن کوٹ گذشتہ روز فوجی سروس سے ریٹائرڈ ہوگئے تھے اور ان کی جگہ فون کی کمان ‘جنرل افیف کوخافی’ نے سنبھالی ہے۔
سبکدوشی کی تقریب سے خطاب میں جنرل آئزنکوٹ نے کہا کہ میں ایک ایسی فوج چھوڑ کر جا رہا ہوں جو پیشہ ور، تربیت یافتہ، غالب اور ہرسطح کی دفاعی صلاحیت کی حامل ہے جو کسی بھی جنگی معرکے کے لیے تیار ہے۔
اس موقع پر نئے آرمی چیف نے کہا کہ انہوں نے ایک ایسی تاریخی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو دو ہزار سے سلسلہ وار چل رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں فوج کو دشمنوں پر بالا تر اور غالب رکھنے اور اس کی دھاک بٹھانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کروں گا۔
اس موقع پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے جنرل آئزنکوٹ کی خدمات کو سراہا اور کہا آئزنکوٹ ایک ممتاز فوجی کمانڈر ہیں اور انہوں نے فوج کی قیادت کی اپنی ذمہ داری کو احسن طریقے سے ادا کیا ہے۔ انہوں نے ایک ایسی طاقت ور فوج چھوڑی ہے جو ملک وقوم کے دفاع کی پوری پوری صلاحیت رکھتی ہے۔