تحریک فتح کے مںحرف رہ نما محمد دحلان کے وفادار دھڑے نے فلسطینی اتھارٹی کےسربراہ محمود عباس کی جانب سے غزہ میں اسیران کے اہل خانہ کے الائونس روکنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے صدر عباس اور فلسطینی اتھارٹی کی معاشی دہشت گردی قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فتح کےدحلان گروپ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر محمود عباس ان کا ٹولہ غزہ کے عوام سے اجتماعی انتقام لینے کی پالیسی پرعمل پیراہے۔ غزہ کے محصور اور غریب شہریوں کےالائونس روک کران کے معاشی حقوق کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ صدر عباس کے اس اقدام کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر عباس کی طرف سے غزہ کے اسیران کے الائونس روکنا شہریوں کے منہ سے نوالہ چھیننے اور ان کے معاشی حقوق پرڈاکہ زنی کے مترادف ہے۔
دحلان گروپ کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسیران اور شہداء کے خاندانوں کے مالی وظائف روکنے کا کوئی جواز نہیں۔ یہ اقدام سراسر معاشی دہشت گردی کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے فلسطینی اسیران کے 420 خاندانوں کو ماہانہ بنیادوں پر فراہم کیے جانے والے الائونس ختم کردیے ہیں۔