اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے غیرملکی امور کے انچارج ماھر صلاحنے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی موجودگی میں فلسطینی دھڑوں کےدرمیان مصالحت ممکن نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ جلد ہی بیرون ملک دورے پر روانہ ہوںگے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق "الرسالہ داٹ نیٹ” کو دیےگئے انٹرویو میں ماہر صلاح نے فلسطین کی موجودہ صورت حال، قضیہ فلسطین کور درپیش چیلنجز، حماس کی اندرون اور بیرون ملک کامبیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کے درمیں مصالحت "حماس” اور تحریک فتح دونوںکے مفاد میں ہے مگر صدر محمود عباس اس میں سنجیدہ نہیں۔ ماھرصلاح نے کہا کہ جب تک محمود عباس فلسطینی اتھارٹی پر مسلط ہیں اس وقت تک فلسطینی جماعتوں میں مصالحت کا عمل آگے نہیں بڑھ سکتا۔
ایک سوال کے جواب میں ماھر صلاحنے کہا کہ ان کی جماعت مصالحت کی خواہاں ہے مگر صدر عباس کی انتقامی کارروائیوں پر ہاتھ باندھ کر نہیں بیٹھے گی۔ ان کاکہنا تھا کہ حماس غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی توڑنے کے لیے ہرممکن کوششیں کررہی ہے۔
حماس رہ نما نے کہاکہ مصر نے فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحت کے لیے موثر کوششیں کی ہیں مگر فلسطینی صدر عباس نے ان کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ اسماعیل ھنیہ کے بیرون ملک دورے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میںانہوںنے کہا کہ دو ہفتوں کے اندر بیرون ملک دورے پر روانہ ہوں گے۔ مصر ان کے دورے کا پہلا پڑائو ہوگا۔ وہ مصری قیادت کے ساتھ بھی ملاقات کریںگے۔اس کے بعد وہ روس سمیت دوسرے ملکوںکا بھی دورہ کریں گے۔