قابض صہیونی ریاست کی جانب سے بعض ممالک پر سفارت خانے تل ابیب سے القدس منتقل کرنے کے لیے دبائو ڈالنے کی پالیسی پرعمل درآمد جاری ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ وہ برازیل پر سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کے لیے دبائو ڈالیں گے۔
نیتن یاھو نے کہا کہ برازیل کی حکومت نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کیا تھا مگر بعد میں فیصلہ واپس لے لیا تھا۔ ہم برازیل کے نو منتخب صدر حافییر بولسونارو پر دبائو ڈالیں گے کہ وہ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اپنے اعلان پرعمل درآمد یقینی بنائیں۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت’ کےمطابق نیتن یاھو نے بولسونارو سے ملاقات سے قبل ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ وہ جلد ہی حافییر بولسونارو کے ساتھ ملاقات کریں گے۔ انہیں امید ہے کہ برازیلی صدر کے ساتھ ان کی ملاقات تاریخی ہوگی۔ برازیل سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کرچکا تھا مگر اس نے بعد میں فیصلہ تبدیل کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ نیتن یاھو دسمبر 2017ء سے امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد عالمی برادری پر امریکا کی پیروی کرنے کے لیے دبائو ڈال رہے ہیں۔