اسرائیل کے پراسیکیوٹر جنرل نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے خلاف جاری مبینہ بدعنوانی کیسز میں سے رشوت دینے سے متعلق کیس پر فرد جرم عاید کرنے کی سفارش کی ہے۔ دوسری جانب اسرائیلی تجزیہ نگاروں نے پراسیکیوٹر جنرل کی سفارش کو ‘اہم پیش رفت’ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پراسیکیوٹری جنرل کی طرف سے فرد جرم عاید کرنے کی سفارش نے نیتن یاھو کے سیاسی مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
فلسطینی تجزیہ نگار اور اسرائیلی امور کےماہر صالح النعامی نے کہا ہے کہ نیتن یاھو ایک بڑی مشکل میں پھنس سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو کے خلاف فرد جرم عاید کرنے کی سفارش غیرمعمولی پیش رفت ہے اور اس نے نیتن یاھو کے سیاسی مستقبل پر کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے مشیر قانون افیحائی مندلبلیت کی موجودگی میں پولیس کو ہدایت کی کہ وہ کرپشن کیسز میں وزیراعظم پررشوت سے متعلق کیس میں فرد جرم عاید کریں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر کرپشن، مالی بے قاعدگیوں اور رشوت ستانی کے الزامات کے تحت تین الگ الگ کیسز عدالتوں میں زیرسماعت ہیں۔ ذرائع ابلاغ میںیہ 1000، 2000 اور 4000 کے ناموں سے چل رہے ہیں۔
ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل نے وزیراعظم کے رشوت سے متعلق کیس کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں جس کے بعد نیتن یاھو کے خلاف فرد جرم عاید کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔