عالمی سلامتی کونسل کے فلسطین سے متعلق خصوصی اجلاس کے دوران صہیونی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کےوحشیانہ قتل عام اور مقبوضہ عرب علاقوں میں جاری توسیع پسندی کی شدید مذمت کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کے فلسطین کے لیے مندوب نیکولائے میلاڈینوف نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میںکہا کہ صہیونی ریاست بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں، فلسطینی بچوں کے قتل عام اور یہودی توسیع پسندی سے باز نہیں آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی ریاست نے فلسطین میں یہودی آباد دکاری روکنے اور فلسطینیوں کے قتل عام کی روک تھام کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے اور اسرائیل اس حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیاں کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے مشرقی بیت القدس کی سلوان کالونی میں رہنے والے 40 فلسطینی خاندان بے دخل کردیے۔ اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں 14 اور 16 سال کی عمر کے بچوں کو بے دردی کے ساتھ گولیاں مار کرشہید کیا۔
اقوام متحدہ کے مندوب کا کہنا ہے کہ حال ہی میں دسیوں اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفتر پرچھاپہ مارا اور متعدد فلسطینیوں کو زخمی کردیا۔
اس موقع پر کویت کے مندوب منصور العتیبی نے کہا کہ اسرائیل فلسیطنیوں کے خلاف جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔
العتیبی کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی ریاست کے جرائم کی روک تھام کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ سلامتی کونسل فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم پر خاموش تماشائی نہیں رہ سکتی۔
فلسطینیوں کا قتل عام، توسیع پسندی، سلامتی کونسل میں اسرائیل کی مذمت
بدھ 19-دسمبر-2018
مختصر لنک: