ترکی میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی جانب سے چین کےیغورنسل کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دارالحکومت استنبول سے انقرہ تک مارچ شروع کیا ہے۔ یہ لانگ مارچ 450 کلو میٹر تک پیدل چلے گا جس میں مشرقی ترکستان کے یغور نسل کے مسلمانوں کی مصائب پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرائی جائے گی۔
یغور مسلمانوں کے لیے جاری لانگ مارچ سوموار کے روز شمال مغربی ترکی کی ریاست قوجہ پہنچا ہے۔ لانگ مارچ کے شرکاء ترک حکومت، پارلیمنٹ، انسانی حقوق کی تنظیموں اورذرائع ابلاغ کی توجہ مشرقی ترکستان کے مسلمانوں کی طرف مبذول کرائے گی۔
مشرقی ترکستان سے تعلق رکھنے والے ایک سماجی کارکن محمد امین یغیت اوگلو نے ‘اناطولیہ’ ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ عالمی برادری کو چین کی یغور نسل کی مظلومیت کی طرف توجہ مبذول کرانا چاہتےہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرقی ترکستان میں رہنے والے مسلمانوں کو انتہائی نا مساعد اور مشکل حالات کا سامنا ہے اور حکومت نے لاکھوں مسلمانوں کو ان کے مذہب اور عقیدے کی پاداش میں کیمپوں میں ڈال رکھا ہے۔
یغیت اوگلو نے کہا کہ ان کی دادی مشرقی ترکستان میں تنہا ہیں مگر وہ ان تک نہیں پہنچ سکتے اور نہ ہی ان کی مدد کرسکتے ہیں۔