اسرائیل کے عبرانی اخبار "ہارٹز” نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ خاتون اول سارہ نیتن یاھو پر الزام ہے کہ انہوں نے اسٹیٹ کنٹرولر کو اپنے خلاف جاری کیس "4001” میں دھوکہ دیا تھا۔ سارہ نیتن یاھو سے اسٹیٹ کنٹرولر کو دھوکہ دہی کے الزام میں پولیس نے پوچھ گچھ کی ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق سارہ نیتن یاھو کو پولیس ہیڈ کواٹر طلب کیا گیا جہاں انہوں نے "تفتیشی یونٹ” "لاھف 433” کے تفتیش کاروں کو ڈیڑھ گھنٹے تک سوالات کے جواب دیے۔
اخبارکے مطابق پولیس نے "بیزک۔ واللا” کے حوالے سے کیس 4000 کے بارے میں بھی سوالوں کے جواب دئے۔ یہ کیس نیتن یاھو خاندان کے سابق ترجمان نیر حیفٹس کے وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد سارہ نیتن یاھو کے خلاف کھولا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے اس کیس میں ایک دوسرے ملزم ڈیوڈ شمرون کا بیان ریکارڈ کیا ہے۔