انسانی حقوق کے مندوبین نے بتایا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل ایک مریض فلسطینی خاتون کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ اگر اسے فوری طبی امداد فراہم نہ کی گئی تو اس کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنوں کے مطابق 46 سالہ اسیرہ نسرین حسن ابو کمیل کے پائوں کے ناخن خراب ہوچکے ہیں اور اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔
اطلاعات کے مطابق نسرین ابو کمیل نےاپنے وکیل کو ایک مکتوب میں لکھا ہے کہ علاج کے معاملے میں ٹال مٹول کے خلاف اس نے 2 دسمبر کو بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال بھی شروع کرر کھی ہے۔ اس نے بتایا کہ بار بار کی توجہ دلانے کیے باوجود مسلسل چارماہ سے اسے طبی سہولت سے محروم رکھا گیا ہے۔
اس نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے مسلسل دو ہفتے تک زیرعلاج رکھنے کی تجویز دی ہے مگر صہیونی حکام نے اسے اسپتال منتقل کرنے کی اجازت نہیں دی۔
خیال رہے کہ اسیرہ نسرین ابو کمیل کا تعلق حیفا شہر سے ہے اور وہ غزہ کے ایک شہری کے ساتھ شادی شدہ ہیں۔ اسے اسرائیلی فوج نے 18 اکتوبر 2015ء کو حراست میں لے لیا تھا۔ اس پر اپنے شوہر کے لیے جعلی دستاویزات تیار کرنے کا بھونڈا الزام عاید کیا گیا ہے۔ دوران حراست اسے 31 دن تک مسلسل وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔