جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ پر جارحیت کا حکم کیوں نہ مانا، لائبرمین فوجی قیادت پر سخت برہم

ہفتہ 8-دسمبر-2018

اسرائیل کے عبرانی ذرائع کے مطابق سابق اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین اور فوجی قیادت کے درمیان سخت برہمی اور ناراضی پائی جا رہی ہے۔ لائبرمین نے فوجی لیڈرشپ سے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے چند ہفتے قبل غزہ کی پٹی پر حملے کا حکم کیوں‌ نہیں مانا۔

"اخبار” چینل کی رپورٹ کے مطابق لائبرمین نے ایک بیان میں کہا کہ میں‌نے فوج کو غزہ کی پٹی پر حملے کا حکم دیا مگر اس کے جواب میں مجھے ایسے لگا کہ میں اسرائیل کے کسی امن گروپ کے سامنے کھڑا ہوں۔ فوج نے میرا حکم ماننے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے آرمی چیف جنرل گیڈی آئزن کوٹ سے کہا کہ وہ غزہ پر فوج کشی کریں تو انہوں نے غزہ میں‌بری فوج کی کارروائی سے انکار کردیا اور کہا کہ اس کا کوئی فایدہ نہیں ہوگا اور نہ ہی ہم اپنے مقاصد حاصل کرسکیں‌ گے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر محدود فوج کشی کی تھی مگر فلسطینی مجاھدین نے صہیونی فوج کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد آوی گیڈورلائبرمین نے وزارت دفاع کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی