فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی غیر انسانی سرگرمیاں جاری ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق نومبر کے دوران صہیونی فوج نے غرب اردن اور القدس میں 2493 خلاف قانون اور غیر انسانی جرائم کا ارتکاب کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ ماہانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے نہتے فلسطینیوں کی گرفتاریوں، انہیں گولیاں مار کر شہید اور زخمی کرنے، گھروں پر چھاپے مارنے، املاک ہتھیانے، لوٹ مار کرنے، بچوں اور خواتین کو ہراساں کرنے اور مقدس مقامات کی بے حرمتی جیسے سنگین جرائم کیے گئے۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ گذشتہ دو ماہ کے دوران اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف ریاستی جرائم میں اضافہ کیا گیا۔ قابض فوج نے نومبر کے دوران روز مرہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈائون جاری رکھا۔ قابض فوج نے برکان یہودی کالونی میں دو یہودی آباد کاروں کی ہلاکت کے الزام میں ایک فلسطینی اشرف نعالوہ کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے القس گورنری میں 362 انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئیں۔ القدس میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک فلسطینی کو شہید اور نو کو زخمی جب کہ 136 کو حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق قابض فوج نے غرب اردن میں گھر گھر تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا۔ لوٹ مار، اور توڑپھوڑ کے جرائم کے ساتھ فلسطینیوں کو65 املاک پر قبضہ کر لیا۔ اس دوران 1221 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔
نومبر میں اسرائیلی فوج نے غرب اردن میں تین فلسطینیوں کو شہید 117 کو زخمی کیا، ان مین سے 53 فلسطینیوں کا تعلق القدس گورنری سے ہے۔
قابض فوج نے القدس سے 123، الخلیل سے 53، بیت لحم سے 42، رام اللہ سے 41، نابلس سے 29، قلقیلیہ سے 28، طولکرم سے 26، جنین سے 24، سلفیت سے 12، اریحا سے 6، طوباس سے 8 اور مجموعی طور پر 392 فلسطینیوں کو حراست میں لیا۔