فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی زندانوں میں 33 معذور فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان فلسطینیوں کو صہیونی عقوتب خانوں میں بدترین حالات کا سامنا ہے۔ زیر حراست فلسطینی معذورین کو بنیادی انسانی حقوق میسر نہیں ہیں اور انہیں کسی قسم کی معاونت اور مدد نہیں مل رہی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق زیرحراست معذور فلسطینیوں کو بنیادی طبی سہولیات میسر ہیں اور نہ ہی انہیں اور کسی قسم کی معاونت مل رہی ہے۔
اس کے برعکس اسیران کو جسمانی اور نفسیاتیی تشدد کے المناک حربوں کا سامنا ہے۔ بعض معذور اسیران اپنے سہارے پر حرکت تک نہیں کر سکتے۔ صہیونی جیلرا نہیں وہیل چیئر تک دینے کے روادار نہیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی حکام نے 36 سالہ ایک معذور فلسطینی مھدی ابو ھنیہ کوگذشتہ برس اکتوبر میں حراست میں لیا۔ وہ جسمانی کےساتھ ذہنی بھی معذور ہے مگر خراب طبی حالت کے باوجود چار بار اس کی حراست میں توسیع کی جا چکی ہے۔
اسی طرح 17 سالہ محمود فوزی الفاخوری کو الخلیل سے حراست میں لیا۔ الفاخوری گونگا اور بہرہ ہے اور اس کے باوجود صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل ہے۔
ایک اور معذور اسیر 50 سالہ عدنان یاسین حمارشہ کو حراست میں لے رکھا ہے۔