فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے سرکاری ادارے "کلب برائے اسیران” کو ختم کرکے اس کی تمام ذمہ داریاں فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام "محکمہ امور اسیران ومحررین” کو منتقل کردی گئی ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق "کلب برائے اسیران” کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اسیران کے حقوق کے لیے سرکاری سطح پر صرف ایک ہی قانونی ادارہ محکمہ امور اسیران ہے۔ کلب برائے اسیران نے بھی اپنی تمام ترذمہ داریاں اسی ادارے کو منتقل کر دی ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کلب برائے اسیران نے اپنے قیام کے طویل عرصے کے دوران اسرائیلی زندانون میں فلسطینی اسیران کے حقوق کی سنگین پامالیوں کو حتی المقدور بے نقاب کرنے کی پوری سعی کی۔ اس ادارے نے سنہ 1993ء میں اپنی ذمہ داریوں پر کام شروع کیا اور اس کے بعد آج تک دن رات اسیران کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتا رہا ہے۔ کلب برائے اسیران آج کے بعد اپنی تمام ذمہ داریاں فلسطینی شعبہ اسیران ومحروین کو منتقل کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ کلب برائے اسیران کو نیم سرکاری ادارے کا درجہ حاصل رہا ہے۔ یہ ادارہ تحریک فتح کے ماتحت کام کرتے ہوئے اسرائیلی جیلوں میں قید اسیران اور اسیرات کے حقوق کی بلا امتیاز حمایت اور ان کے خلاف مظالم کی آواز بلند کرتا رہا ہے۔
کچھ عرصہ قبل فلسطینی اتھارٹی نے وزارت اسیران کو ختم کرکے اسیران کے حقوق کے لیے الگ محکمہ قائم کردیا تھا۔ اس کے بعد کلب برائے اسیران کی خدمات محدود ہوگئی تھیں۔