فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے شہریوں کی سیاسی گرفتاریوں، نام نہاد الزامات کے تحت فلسطینیوں کے وحشیانہ ٹرائل اور بلا جواز حراست کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں قید تین فلسطینیوں نے غیر قانونی گرفتاری کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں قید رہنے والے فلسطینی ندیم صبارنہ کو حراستی مرکز میں طلب کیا۔ وہ 9 سال تک اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکی ہیں۔
ایک دوسرے سیاق میں عباس ملیشیا نے عماد جاد اللہ کو اسرائیلی فوج نے طلب کیا اور پوچھ گچھ کے بعد جیل میں ڈال دیا۔ انہوں نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
اسرائیلی جیلوں میں 8 سال تک قید کاٹنے والے فلسطینی نادی عوض اللہ نے بھی بہ طور احتجاج مسلسل 5 روز سے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔
ادھر فلسطینی پولیس نے نابلس کے رہائشی سابق اسیر محمد علان کو پیشی کے لیے طلب کرنے کے بعد حراست میں لے لیا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی گرفتاریوں اور انہیں دوران حراست تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
ادھر اسلامی جہاد کے ذریعے کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا نے جماعت کے ایک رہ نما محمد اور سرکردہ کارکن صامد سالم کو گرفتار کر رکھا ہے۔ انہیں بغیر کسی الزام میں گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔