اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا نے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے خلاف اقوام متحدہ میں ایک مذمتی قرارداد لانے کی کوششیں شروع کی ہیں۔ اس قرارداد میں حماس کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں راکٹ فائر کرنے کی مذمت کی جائے گی۔
عبرانی ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی مجوزہ قرارداد کے مسودے میں حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی تنظیموں پر زور دیا جائے گا کہ وہ "اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیزی” کا سلسلہ بند کریں۔
اس قرارداد پر آئندہ ہفتے رائے شماری کا امکان ہے۔ ریڈیو رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قرارداد میں غزہ میں حماس کے مزاحمتی اور عسکری ڈھانچے کو خلاف قانون قرار دینے اور تمام فریقین پر انسانی حقوق اور بین الاقوانین کی پاسداری پر زور دیا جائے گا۔
عبرانی ریڈیو کے مطابق اسرائیلی سفارت کاروں اور امریکیوں نے اس قرارداد کو کامیاب بنانے کے لیے لابنگ شروع کر دی ہے۔
گذشتہ سوموار کو اقوام متحدہ میں امریکی ایلچی نکی ہیلی اور اسرائیلی مندوب ڈانی ڈانون نے ملاقات کی تھی اورحماس کے خلاف مجوزہ امریکی قرارداد پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
عبرانی اخبارات اور ذرائع ابلاغ کے مطابق نکی ہیلی کا اقوام متحدہ سے رخصتی سے قبل اسرائیل کے لیے آخری تحفہ ہے۔