فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ نے بتایا ہے کہ صہیونی فوجیوں نے ایک معمر فلسطینی شہری کو اس قدر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس کی ٹانگیں، بازو اور چہرے کی ہڈیاں تک ٹوٹ گئیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ "نفحہ” جیل میں قید 60 سالہ فلسطینی صدقی حامد الزرو کی حالت تشویشناک ہے۔ ان کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے۔ گرفتاری کے وقت اور اس کے بعد عقوبت خانوں میں انہیں صہیونی جلادوں نے انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا۔
الزرو نے بتایا کہ صہیونی جیلروں کی طرف سے دعویٰ کیا گیا کہ میںنے ایک جلاد کو اپنی لاٹھی سے مارنے کی کوشش کی، حالانکہ یہ سب جھوٹ تھا۔ اس کے بعد صہیونی جلادوں نے اسے اتنا تشدد کا نشانہ بنایا کہ اس کی ایک ٹانگ ٹوٹ گئی اور چہرے کی ہڈیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔
اسیر کا کہنا ہے کہ صہیونی جلادوں نے اسے اس لیے بھی تشدد کا نشانہ بنایا کہ وہ سیدھے کھڑے نہیں ہوسکتے۔ اسیر نے اسرائیلی جیلروں کو بتایا کہ وہ گیارہ سال سے بیمار ہیں اور کمر پرسیدھے کھڑے نہیں ہوسکتے مگر صہیونی جلاد انہیں مسلسل ایسا کرنے پرمجبور کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ اسیر الزرو سنہ 2002ء سے پابند سلاسل ہیں اورا نہیں 35 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔