سابق فلسطینی وزیر برائے امور اسیران عیسیٰ قراقع نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم کے خلاف صہیونی ریاست کے جرائم پر عالمی ضمیر مردہ ہوچکا ہے۔ صہیونی ریاست کے جنگی مجرم لیڈروں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے انسانی ضمیر کی عدالت تشکیل دی جانی چاہیے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں ایک تقریب سے خطاب میں عیسی قراقع نے کہا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں صہیونی ریاست کے جنگی مجرموں کے خلاف ایک نہیں بلکہ کئی مقدمات چل رہے ہیں مگر ان پر انتہائی سست روی کے ساتھ کام ہو رہا ہے۔ فلسطینی قوم کو عالمی عدالت انصاف سے بھی انصاف نہیں مل سکا ہے۔
سابق فلسطینی وزیر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید ہمارے بہن بھائیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔ اسرائیل کھلے عام قیدیوں کے حقوق کی سنگین پامالیوں کا مرتکب ہے۔ حال ہی میں ایک نئے قانون کی منظوری کے لیے بحث شروع کی گئی ہے جس کے تحت مزاحمت کی پاداش میں فلسطینیوں کو سزائے موت دی جاسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ مختلف تنظیموں کے ساتھ تعلق رکھنے والے فلسطینیوں کو الگ الگ انداز میں ڈیل کیا جاتا ہے۔ فلسطینی قیدیوں کے درمیان تفریق بہ ذات خود ایک سنگین جرم ہے۔