دو یہودی آباد کاروں کے قتل کے بعد بہ حفاظت فرار ہونے والے فلسطینی اشرف نعالوۃ کا پورا خاندان ان دنوں زیرعتاب ہے۔ صہیونی حکام نے انہیں طرح طرح کے انتقامی حربوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سرائیلی فوجی عدالت نے دو روز قبل نعالوۃ خاندان کے متعدد افراد جن میں ان کی والدہ بھی شامل ہیں پر اشرف کے ساتھ تعاون کرنے کے الزام میں فرد جرم عاید کی یہ فرد جرم صہیونیوں کی طرف سے انتقامی کارروائیوں کا حصہ ہے۔
نعالوۃ خاندان کو طرح طرح کی ذہنی، جسمانی اور نفسیاتی اذیتوں کے عمل سے گذارا جا رہا ہے۔ ان مکروہ حربوں میں ایک حربہ عدالت کی تلوار ہے جس کے ذریعے زیرعتاب فلسطینی خاندان کو بار بار چرکے لگائے جا رہے ہیں۔
جمعرات کے روز اسرائیل کی فوجی عدالت "سالم” کے جج نے اشرف نعالوۃ کی والدہ پر فرد جرم عاید کی۔ اس کے علاوہ مفرور فلسطینی مجاھد کی ہمشیرہ وفاء کو بھی دو یہودی آباد کاروں کے قتل میں بالواسطہ طور پر مجرم قرار دیا۔ صہیونی عدالت نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ اشرف نعالوۃ کی مزاحمتی سوچ کے بارے میں اس کی ماں اور بہن اچھی طرح واقف تھیں اور انہوںنے نعالوۃ کو مزاحمت سے نہیں روکا۔
حال ہی میں اسرائیل کی فوجی عدالت نے نعالوۃ کے ایک بھائی ولید پربھی فرد جرم عاید کی ہے۔ صہیونی حکام نے الزام عاید کیا کہ نعالوۃ کے بھائی نے اسے مزاحمتی کارروائی سے نہیں روکا۔ اس کےعلاوہ اس نے اپنے بھائی کی مدد کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے خراب کرنے کی کوشش کی تھی تاہم ولید نے صہیونی حکام کا یہ دعویٰ مسترد کردیا ہے۔
قانون کی آڑ میں انتقام
مفرور اشرف نعالوۃ کے ایک قریبی عزیز علی مھداوی نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکام قانونی کارروائی کی آڑ میں نعالوۃ خاندان سے انتقام لے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شروع میں ہمیں یہ توقع تھی نعالوہ کے والدین اور دیگر اقارب کو جلد ہی رہا کردیا جائے گا مگر ان پر فرد جرم عاید کیے جانے کے بعد صہیونی حکام کا انتقام کھل کر ہمارے سامنے آچکا ہے۔
حال ہی میں اسرائیلی فوج نے اشرف نعالوۃ کی ایک ہمشیرہ ڈاکٹر فیروزہ نعالوۃ کو حراست میں لیا اور ایک ماہ تک اسے پابند سلاسل رکھا گیا۔ دوران حراست نعالوۃ خاندان کے افراد کے جس طرح کا توہین آمیز سلوک کیا گیا وہ قابل بیان بھی نہیں۔
جیل سے رہائی کے بعد ڈاکٹر فیروزہ نے اپنے ساتھ برتائو کے بارے میںزیادہ تفصیلات نہیں بتائیں۔ ان پر سخت دبائو ہے اور انہیں مسلسل نگرانی میں رکھا جا رہا ہے۔ ان کے والدین مسلسل زیرحراست ہیں اور ان کے ساتھ غیرانسانی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔
مسلسل خطرے میں
اشرف نعالوہ کے قریبی عزیز باسم مھداوی نے کہا کہ ان کا خاندان مسلسل خطرات کی زد میں ہے۔ اسرائیلی فوجی جب اور جس فرد کو چاہتے ہیں بغیر کسی وجہ کے حراست میں لینے کے بعد جیل میںڈال دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اشرف نعالوۃ کے خاندان کے ساتھ صہیونی ریاست کے مسلسل انتقامی برتائو کے باعث علاقے میں صہیونیوں کے خلاف سخت غم وغصے کی لہر پائی جا رہی ہے۔
شویکہ قصبہ جہاں اشرف نعالوۃ کا گھر بی ہے کے مکینوںکا کہنا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر اسرائیلی انٹیلی حکام دن اور رات کے کسی بھی پہر فلسطینیوں کے گھروں میںگھس جاتے ہیں۔ مقامی آبادی سے اجتماعی انتقام لیا جا رہا ہے۔