امریکی اخبار”واشنگٹن پوسٹ” نے بتایا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی "سی آئی اے” اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا حکم براہ راست سعودی ولی عہد نے دیا تھا۔
امریکی اخبار نے بتایا ہے کہ بعض امریکی انٹیلی جنس اہلکاروں کا کہنا ہے کہ انہیں جمال خاشقجی کے قتل کے واقعے کا بہ خوبی علم ہے۔
ذرائع کے مطابق "سی ائی اے” نے بن سلمان کے موقف کے برعکس موقف اختیار کیا ہےاور کہا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ سعودی ولی عہد کا صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ نہ صرف اس کیس سے آگاہ تھے بلکہ انہوں نے ہی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق CIA کے پاس موجود معلومات کی بنیاد پر امریکی حکام کو یقین ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد کا ہاتھ ہے، تاہم موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بگاڑنے کے خدشے کے تحت خاشقجی کے قتل کے حوالے سے نرمی برت رہے ہیں۔