اسرائیل کی سپریم کورٹ نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں شویکہ کے مقام پر ایک فلسطینی مجاھد اشرف نعالوہ کے مکان کی مسماری کا اسرائیلی فوج کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔
اشرف نعالوہ پر الزام ہے کہ اس نے 7اکتوبر کو غرب اردن کے شمالی شہر سفلیت میں برکان یہودی کالونی کے قریب دو یہودیوں کو ہلاک اور ایک کو زخمی کر دیا تھا۔ کارروائی کے بعد نعالوہ بہ حفاظت فرار ہوگئے تھے اور وہ تا حال اسرائیلی فوج کے قابو نہیں آسکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ان کا مکان مسمار کرنے کا فیصلہ کیاتھا اور تین روز قبل گھر میں موجود افراد کو وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا گیا تھا۔
عبرانی اخبار "یدیعوت احرونوت” کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے ججوں نے پراسیکیوٹر جنرل سے کہا ہے کہ وہ شویکہ قصبے میں موجود فلسطینی مزاحمت کار کے مکان کی مسمار کے فیصلے پر 10 روز میں اپنا جواب داخل کریں۔
گذشتہ سوموار کو اسرائیلی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے نعالوہ کا مکان مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔