قابض اسرائیلی فوج نے زیر حراست 48 سالہ خاتون عبلہ العدم کو تین سال قید کے بعد رہا کر دیا۔ العدم کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل کے بیت اولا قصبے سے ہے اور وہ 9 بچوں کی ماں ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عبلہ العبد ھشارون جیل میں قید رہیں۔ رہائی کے بعد اسے جنین کے ایک سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کا طبی معائنہ کیا گیا۔
عبلہ العدم کو اسرائیلی فوج نے 20 دسمبر 2018ء کو حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری سے قبل اسرائیلی فوج نے اسے گولیاں مار کر شدید زخمی کر لیا تھا۔ گولیاں لگنے سے العدم کے منہ کا دایاں حصہ بری طرح کچلا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے عبلہ العبد پر یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملے کا نشانہ بنانے کا الزام عاید کیا اور اسی الزام میں انہیں تین سال کے لیے پابند سلاسل کردیا گیا۔ اسے گرفتاری کے بعد اسپتال لے جانے کے بجائے شدید زخمی ہونے کے علی الرغم فوجی جیپ میں ڈال کر جیل منتقل کردیا گیا تھا۔