چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسیران سے ملاقات پر پابندی عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے: حماس

جمعہ 26-اکتوبر-2018

اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” اسرائیلی حکومت کے اس فیصلے کی شدید مذمت کی ہے جس میں صہیونی نے جماعت کے اسیران کے اقارب سے ملاقات پر پابندی عاید کی گئی ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ سے ایک بل کی منظوری جس میں حماس کے اسیران کو ملاقاتوں سے محروم کرنے کی منظوری دی گئی ہے جو کہ بین الاقوامی قوانین، عالمی اصولوں اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی کنیسٹ سے حماس کے اسیران سے ملاقات پر پابندی کا قانون صہیونی ریاست کی نسل پرستی کی بدترین کوشش ہے اور اس مذموم کوشش کا مرکز اسیران کے عزم کو شکست دینا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صہیونی دشمن فلسطینی اسیران کے عزم کو شکست دینے کے جتنے حربے استعمال کرے اس میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت نے کنیسٹ کے ذریعے ایک نئے قانون کی منظوری کی مہم شروع کی ہےجس کے تحت ریڈ کراس کے مندوبین حماس کے اسیران کے اقارب سے ملاقات نہیں کراسکیں گے۔

مختصر لنک:

کاپی