فلسطین کے علاقے غزہ میں سیکیورٹی ذرائع کے مطابق صہیونی ریاست کے لیے مخبری کرنے والے ایک خطرناک جاسوس کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ایک مقامی ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق 45 سالہ جاسوس کو اکتوبر کے اوائل میں حراست میں لیا گیا۔
ویب سائیٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی جاسوس کی گرفتاری غزہ کی پٹی میں صہیونی انٹیلی جنس ادارے "شاباک” کی کارروائیوں پر کاری ضرب ہے۔ جاسوس کو غزہ کی پٹی میں اہم شخصیات، تنظیموں کی لیڈرشپ بالخصوص موثر شخصیات کی جاسوسی اور ان کی نقل وحرکت پرمتعین کیا گیا تھا۔
تفتیش کے دوران جاسوس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ پندرہ سال سے اسرائیل کے لیے مخبری کرتارہا ہے۔ اس نے دشمن کے لیے جاسوسی کی کئی بڑی مہمات میں دشمن کو معلومات فراہم کیں۔
جاسوس نے فلسطینی مزاحمتی رہ نمائوں کے گھروں کی تصاویر اتار کر دشمن کو بھیجیں اور غزہ میں عسکری رہ نمائوں کی ریکی اور ان کی گاڑیوں کی تک کی تصاویر بھیجی گئیں۔
حساس معلومات اور جاسوسی میں معاونت پر اسرائیل کی طرف سے جاسوس کو بھاری رقوم اور مواصلاتی آلات بھی فراہم کیے گئے۔
اس کے بدلے میں اس نے دشمن کو فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی دفاعی صلاحیت، راکٹ فائر کرنے کے مقامات، راکٹ کے گوداموں، سرنگوں اور زمین دوز بنکروں کے بارے میں معلومات دیں۔ اسرائیل ان معلومات کی روشنی میں غزہ کی پٹی پر بمباری کرتا رہا ہے۔
جاسوس کی گرفتاری کے فلسطینی حکام نے ایک پیچیدہ طریقہ اختیار کیا اور مختلف مقامات پر جاسوسی آلات کی مدد سے نشاندہی کے بعد گرفتار کیا گیا۔