شنبه 16/نوامبر/2024

فرانس کے تاریخی میوزیم میں اسلامی نوادرات!

پیر 22-اکتوبر-2018

فرانس کے صدر مقام پیرس میں قائم مشہور عالم میوزیم” اللوفر” کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اس میں آدھی سے زاید نوادرات کا تعلق اسلامی آثار قدیمہ سے ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بہت سے لوگوں نے پیرس کے "اللوفر” میوزیم کا نام سنا ہوگا مگر یہ بات کم ہی جانتے ہیں کہ اس میں موجود اسلامی نوادرات کی تعداد کیا ہے۔سو ہم اس کی تعداد بتائے دیتے ہیں۔ مغرب کے قلب میں‌موجود اس میوزیم میں 17 ہزار 500 فن پارے مسلمانوں کے ہاں تیار کردہ یا ان کے استعمال میں رہے ہیں۔

"اللوفر” میوزیم میں 35 ہزار فن پارے موجود ہیں اور گذشتہ برس 8 کروڑ 10 لاکھ افراد نے اس میوزم کا وزٹ کیا تھا۔

فرانس میں واقع اس میوزیم میں موجودزیادہ تر فن پارے ساتویں صدی عیسوی  اور نویں صدی عیسوی کے وسطی دور کے ہیں۔ میوزیم میں موجود اسلامی آثارقدیمہ میں عثمانی خلیفہ سلیم دوم کے دور سے استنبول سے لیے گئے۔ انہیں غیرقانونی طورپر یورپ لے جایا گیا تھا۔

"اللوفر” میوزیم میں 1905ء میں اسلامی آثار قدیمہ کا الگ سیکشن قائم کیا گیا۔ سنہ 1945ء میں دوسری عالم جنگ کے اختتام کے بعد میوزیم میں اسلامی آثار قدیمہ میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔

ان اسلامی آثار قدیمہ میں عثمانی خلیفہ سلیمان القانونی المتوفیٰ 1560ء کی تلوار اور کئی دوسری ترک تاریخی نوادرات شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی