جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی مجاھد خضر عدنان کی بھوک ہڑتال 51 روز سے جاری

پیر 22-اکتوبر-2018

اسلامی جہاد کے اسیر رہ نما الشیخ خضر عدنان نے صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف  بہ طور احتجاج 51 روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق خضرعدنان کی ڈیڑ ماہ سے زاید عرصے سے جاری بھوک ہڑتال کے باعث حالت تشویشناک ہے۔  انسانی حقوق کی تنظیموں نے خضرعدنان کی جان کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے۔

دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے الشیخ عدنان کی بھوک ہڑتال اور خرابی صحت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی حکام نے انتقامی کارروائی کے تحت اسلامی جہاد کے رہ نما الشیخ خضر عدنان کوسے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے پر رامون جیل میں قید تنہائی میں ڈال دیا تھا۔

الشیخ خضر عدنان کے وکیل کا کہناہے کہ ان کے موکل کو تنہائی کی کال کوٹھڑی میں ڈالنے کے بعد ان سے بنیادی ضرورت کی اشیاء جس میں ریڈیو، قلم اور کاغذ، اخبارات اور دیگر سہولیات چھین لی ہیں۔ یہ سب کچھ انہیں بھوک ہڑتال جاری رکھنے کی وجہ سے کیا گیا ہے تاکہ انہیں بھوک ہڑتال ترک کرنے پر مجبور کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ الشیخ خضرعدنان کواسرائیلی فوج نے 11 دسمبر2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان پر اسرائیلی ریاست کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے سمیت کئی دیگر الزامات عاید کیے ہیں۔ الشیخ عدنان اسرائیلی جیلوں میں طویل بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران میں شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی