اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے سعودی عرب میں انتقال کرنے والے سوڈان کے سابق صدر سوار الذھب کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کی خدمات کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ سوار الذھب پوری مسلم امہ کا سرمایہ تھے۔ ان کی وفات پوری مسلم امہ کے لیے صدمے کا باعث ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق "حماس” کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت کی قیادت، کارکن، فلسطینی قوم اور پوری مسلم سوڈانی رہ نما کے انتقال پر دکھ اور صدمے سے دوچار ہے۔ مرحوم کی عالم اسلام اور فلسطینی کاز کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
خیال رہے کہ سوڈان کے سابق صدر فیلڈ مارشل عبد الرحمن محمد حسن سوار الذہب جمعرات کو سعودی دارالحکومت الریاض کے ایک فوجی اسپتال میں وفات پا گئے تھے۔ ان کی عمر 83 برس تھی۔
سوار الذہب سوڈان کی مسلح افواج کے سابق چیف آف اسٹاف تھے۔ وہ سوڈان کے شہر الابیض میں 1935ء میں پیدا ہوئے تھے۔وہ 6 اپریل 1985ء سے6مئی 1986ء تک سوڈان کے صدر رہے تھے۔ وہ صدر جعفر النمیری کا تختہ الٹ کر برسر اقتدار آئے تھے۔ مگر انھوں نے 1986ء میں خود اقتدار صدر صادق المہدی کی منتخب حکومت کے حوالے کر دیا تھا۔
اس کے بعد 1987ء میں وہ سیاست سے ریٹائرڈ ہوگئے تھے اور خود کو اسلامی دعوہ تنظیم کی سرگرمیوں کے لیے وقف کردیا تھا۔وہ اس تنظیم کے چئیرمین اور بورڈ آف ٹرسٹیز کے سیکریٹری جنرل تھے۔